سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ شراب کے حرام ہونے کے بعد بھی شراب پیتے تھے (معاذاللہ)
وضاحت شبہ: حدیث میں ہے کہ سیدنا معاویہ نے شراب کی حرمت کے بعد سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے دسترخوان پر شراب موجود ہوتی
وضاحت شبہ: حدیث میں ہے کہ سیدنا معاویہ نے شراب کی حرمت کے بعد سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے دسترخوان پر شراب موجود ہوتی
کہا جاتا ہے کہ کعب الاحبارجو کہ اسلام قبول کرنے سے پہلے یہودی تھےانہوں نے احادیث میں خفیہ طور پر اسرائیلی روایات کو داخل کردیااور وہ منافق تھے(نعوذ باللہ)ظاہری طور پر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر احادیث کے نام پررسول اللہ ﷺ کی طرف وہ کچھ منسوب کرتے تھے جودر اصل پچھلی کتابوں یعنی اہل کتاب (بنی اسرائیل) کی باتیں تھیں ! اور اس بات کی دلیل یہ بیان جاتی ہےکہ
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کعب احبار کا ذکر کیا اور فرمایا : کبھی ان کی بات جھوٹ نکلتی تھی۔
جب ہم آیت کے الفاظ پر غور کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات بخوبی سمجھ آجائےگی کہ عربی زبان میں دینے کے لیےلفظ ’’أعطی ‘ ‘ اور ’’آتى‘‘دونوں کا استعمال ہوتا ہے مگر ’’آتى ‘‘ لفظ’’أعطی‘‘سے زیاد ہ وسیع مفہوم رکھتا ہےاسمیں علم ،بادشاہت ،حکمت وغیرہ دینا بھی شامل ہے جیسا کہ ان آیات سے سمجھا جا سکتا ہے۔
امام نسائی معاویہ بن ابى سفيان رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے قائل نہیں تھے اسی لئے اپنی کتاب (سنن نسائى)میں فضائل صحابہ کے باب میں معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے متعلق کوئی حدیث درج نہیں کی۔
ايک حديث ميں ہے کہ آپ ﷺ سے جونى نامى قبيلہ كى خاتون سے شادى كی، ليكن پھر وہ رشتہ قائم نہ رہا، اس كى كيا وجہ بنى؟ اور كيا آپ ﷺ نے واقعى نكاح كيا تھا يا یوں کہا تھا کہ اپنا نفس میرے حوالے کردو ؟ اسى طرح بعض ديگر اعتراضات جيسے اس حدیث میں اس عورت کے نام میں تعارض ہے (يعنى اس بارے ميں مختلف متضاد باتيں ملتى ہیں)، بعض لوگ یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ اس حدیث میں عورت نے نبی کریم ﷺ کے بارے میں نازیبہ کلمات استعمال کیے، یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ ابو اسید رضى الله عنہ اس عورت کو اس کے محرم کے بغیر چھوڑنے کیوں گئے؟
جو بھی چیز قرآن كريم کے مقابلے میں پیش کی جائےیا قرآن كريم سے مشغول کرے اسے قرآن نے لہو الحدیث کہاہے ۔
اللہ تعالی فرماتا ہے : (وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ) (سورۃ لقمان:6)
ترجمہ: اور لوگوں میں سے بعض وہ ہے جو غافل کرنے والی بات خریدتا ہے، تاکہ جانے بغیر اللہ کے راستے سے گمراہ کرے اور اسے مذاق بنائے۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے۔
کیونکہ حدیث کو قرآن مجيد کے مقابلے میں پیش کیاجاتا ہےاور قرآن مجيد اللہ کی راہ ہےتو جو کچھ بھی اللہ کے راہ سے ہٹائےوہ لہو الحدیث ہے!۔
Want more click through? Leverage the blog post with meta info button style