Elementor #1722

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ شراب کے حرام ہونے کے بعد بھی شراب پیتے تھے (معاذاللہ)

بعض جہلاء نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بہتانِ شنیع لگایا کہ وہ اسلام لانے کے بعد بھی شراب پیتے تھے۔ (معاذاللہ ) اس بہتان کو ثابت کرنے کے لیے وہ جس روایت سے سہارا لیتے ہیں ہم اس روایت کی حقیقت قارئین کی خدمت میں پیش کریں گے ۔

مزید پڑھئے
kaab-al-ahbaar-aur-sunnat-me-israeli-riwayat

کعب الاحبار پر اسرائیلی روایات کو سنت میں خفیہ طور پرداخل کرنے کا الزام!

کہا جاتا ہے کہ کعب الاحبارجو کہ اسلام قبول کرنے سے پہلے یہودی تھےانہوں نے احادیث میں خفیہ طور پر اسرائیلی روایات کو داخل کردیااور وہ منافق تھے(نعوذ باللہ)ظاہری طور پر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر احادیث کے نام پررسول اللہ ﷺ کی طرف وہ کچھ منسوب کرتے تھے جودر اصل پچھلی کتابوں یعنی اہل کتاب (بنی اسرائیل) کی باتیں تھیں ! اور اس بات کی دلیل یہ بیان جاتی ہےکہ
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کعب احبار کا ذکر کیا اور فرمایا : کبھی ان کی بات جھوٹ نکلتی تھی۔

مزید پڑھئے
jo-kuch-rasool-de-wo-le-lo-or-jis-se-rokay-us-se-ruk-jao

اللہ تعالی کے فرمان : ’’جوکچھ رسول دے وہ لے لو، اور جس سے روکےتو رک جاؤ‘‘سے مراد مال كى تقسيم ہے نا کہ حدیث نبوى!

جب ہم آیت کے الفاظ پر غور کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات بخوبی سمجھ آجائےگی کہ عربی زبان میں دینے کے لیےلفظ ’’أعطی ‘ ‘ اور ’’آتى‘‘دونوں کا استعمال ہوتا ہے مگر ’’آتى ‘‘  لفظ’’أعطی‘‘سے زیاد ہ وسیع مفہوم رکھتا ہےاسمیں علم ،بادشاہت ،حکمت وغیرہ دینا بھی شامل ہے جیسا کہ ان آیات سے سمجھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھئے

جونیہ قبیلے کی خاتون كى نبی کریم ﷺ سے شادى پر اعتراضات كے جوابات

ايک حديث ميں ہے کہ آپ ﷺ سے جونى نامى قبيلہ كى خاتون سے شادى كی، ليكن پھر وہ  رشتہ قائم نہ رہا، اس  كى كيا وجہ بنى؟ اور  كيا آپ ﷺ نے واقعى نكاح كيا تھا يا یوں کہا تھا کہ اپنا نفس میرے حوالے کردو ؟ اسى طرح بعض ديگر اعتراضات جيسے اس حدیث میں  اس عورت کے نام  میں  تعارض ہے  (يعنى اس بارے ميں مختلف متضاد باتيں ملتى ہیں)،  بعض لوگ  یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ  اس حدیث میں عورت  نے نبی کریم ﷺ کے بارے میں نازیبہ کلمات استعمال کیے،   یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ ابو اسید رضى الله عنہ اس عورت کو اس کے محرم کے بغیر چھوڑنے کیوں گئے؟

مزید پڑھئے

کیا قرآن کریم میں حدیث نبوى کو لھو الحدیث کہا گیا ہے؟

جو بھی چیز قرآن كريم کے مقابلے میں پیش کی جائےیا قرآن كريم  سے مشغول کرے اسے قرآن نے لہو الحدیث کہاہے ۔
اللہ تعالی فرماتا ہے :  (وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ) (سورۃ لقمان:6)
ترجمہ: اور لوگوں میں سے بعض وہ ہے جو غافل کرنے والی بات خریدتا ہے، تاکہ جانے بغیر اللہ کے راستے سے گمراہ کرے اور اسے مذاق بنائے۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے۔
کیونکہ حدیث کو قرآن مجيد  کے مقابلے میں پیش کیاجاتا ہےاور قرآن مجيد اللہ کی راہ ہےتو جو کچھ بھی اللہ کے راہ سے ہٹائےوہ لہو الحدیث ہے!۔

مزید پڑھئے

Blog post with meta info button

Want more click through? Leverage the blog post with meta info button style