صحابہ کرام سے متعلقہ شبہات

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا اجنبیوں کے سامنے غسل  کیا!

 حدیث میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے  اجنبی مردوں کے سامنے غسل  کیا  (صحیح بخاری : 252)جبکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا جیسی عظیم خاتون  کا ایسا کرنا ناممکن ہے۔

نبی کریم ﷺ کے  ام المؤمنين صفیہ رضی اللہ عنہا سے نکاح پر کیے گیے اعتراضات

یہ جھوٹ ہے کیونکہ حدیث میں وضاحت ہے کہ نبی کریم ﷺنے  سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا   کو  یہ اختیار دیا تھا کہ چاہیں تو وہ اپنے اہل و عیال کی طرف چلی جائیں یا انہیں آزاد کردیا جائے اور نبی کریم ﷺ ان سے شادی کرلیں۔تو سیدہ صفیہ  رضی اللہ عنہا  نے اِسی کو اختیار کیا۔ (صحیح ابن حبان : 4628)

ابو ہریرہ رضى الله عنہ كے پاس كثير احاديث كيسے؟

ابوہریرہ سے جو احادیث مروی ہیں وہ دیگر صحابہ سے مروی نہیں حالانکہ سیدنا ابوہریرہ اسلام بھی بہت بعد میں لائے ۔ ان کی کل مرویات كى تعداد پانچ ہزار سے زائد ذكر كى گئی ہیں ، جو خلفاء اربعہ و  دیگر صحابہ کی مرویات سے کئی گنا زیادہ ہیں۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی بوقتِ نکاح عمر کیا تھی؟

نبی کریم  ﷺ نے سیدہ عائشہ سے مکہ میں  نكاح كيا جس وقت  سیدہ عائشہ کی عمر چھ سال تھی، مدینہ میں ہجرت کے پہلے سال رخصتی ہوئی اس وقت سیدہ عائشہ کی عمر نو سال تھی۔ ( صحیح بخاری:  5134، صحیح مسلم:  1422 )
اس حدیث پر اسنادی، عقلی اور تاریخى  لحاظ سے مختلف اعتراضات کیے جاتے ہیں،  ان  اعتراضات کی حقیقت پیشِ خدمت ہے۔

 ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے شکم سیری کے لیے احادیث جمع کیں۔

ایک حدیث میں ہےحضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کے دروازے کے باہر حدیث کے حصول کے لیے  پڑا رہتا بسا اوقات بھوک کے مارے میری حالت متغیر ہوجاتی ۔(صحیح بخاری : 2047).
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے  کہ حضرت ابوہریرہ  رضی اللہ عنہ نے آپ ﷺ کی رفاقت صرف شکم سیری کے لیے اختیار کی تھی  ، دینی مقصد نہ تھا۔ والعیاذ باللہ

ابوہريرہ رضی اللہ عنہ بہت زیادہ مزاح کرتے تھے

ابوہريرہ رضی اللہ عنہ بہت زیادہ مزاح کرتے تھے، جبكہ زيادہ مزاح كرنا عدالت کو متاثر کرتا ہے، اور یہ مروءت (عمدہ شخصيت) کے خلاف سمجھا جاتا ہے ۔ سیدنا ابوہريرہ کو بہت زیادہ مذاق کرنے والا قرار دینا یہ بات سراسر جھوٹ اور حقیقت کے خلاف ہے کیونکہ سیدنا ابوہريرہ کے حوالے سے اس موضوع پر کوئی ایک بھی صحیح روایت یا حوالہ موجود نہیں نہ ہی کسی مؤرخ نے اس قسم کی بات کہی۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا کثرت سے معارضت کرنا

بعض لوگ سیدہ عائشہ کے حوالےسے یہ اعتراض کرتے ہیں کہ آپ نبی کریم ﷺ اور دیگر سے بہت زیادہ اعتراضات کرتی تھیں۔ اس قسم کے اعتراض کا بنیادی مقصد سیدہ عائشہ کی عدالت کو مشکوک بنانا ہے جبکہ یہ اعتراض جن دلائل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ان کی کوئی حقیقت نہیں

کیا حضرت معاویہ رضى الله عنه وحی کے کاتب تھے؟

سیدنا معاویہ بن ابى سفيان رضی اللہ عنہ کی شخصیت سے متعلق اعتراضات میں سے  ایک مشہور اعتراض یہ کیا جاتا ہے  کہ آپ کا شمار کاتبین وحی (قرآن وحديث لكھنے والے) میں نہیں ہوتا۔

کیا امیر معاویہ رضى الله عنہ خود کو خلافت کے زیادہ اہل سمجھتے تھے؟

ایک حدیث کے الفاظ سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ امیر معاویہ  رضی اللہ عنہ خود كو  سیدنا حسن بن على رضی اللہ عنہ اور ان کے والد سیدنا علی بن ابى طالب رضی اللہ عنہ  یا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور ان کے والد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے زیادہ  خلافت كا اہل سمجھتے  تھے ۔

کیا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ(نعوذ بالله) باغی تھے ؟

حدیث میں ہے کہ سیدنا عماربن ياسر  رضی اللہ عنہ کو باغی گروہ قتل کرے گا،  اور سیدنا عمار كى شہادت معركہ صفين كے موقع پر ہوئی ، وه سيدنا  علی رضی اللہ عنہ کے لشکر میں تھے ،  چنانچہ اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے  کہ علی رضی اللہ عنہ  کے مقابلہ پر آنے والا لشكر جو كہ امیر معاویہ  رضی اللہ عنہ كى قيادت ميں تھا وه  باغی تھا۔

  • 1
  • 2