جیسا کہ حدیث میں آتاہےكہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ملک الموت ( آدمی کی شکل میں ) موسی علیہ السلام کے پاس بھیجے گئے۔ وہ جب آئے تو موسیٰ علیہ السلام نے ( نہ پہچان کر ) انہیں ایک زور کا طمانچہ مارا اور ان کی آنکھ پھوڑ ڈالی۔ ( صحیح بخاری حديث نمبر:1339) شبہ یہ ہے کہ کسی پیغمبر کی شان سےبعیدہے کہ وہ موت كو ناپسندجانے اور موت کے فرشتے کو بلا وجہ تھپڑ مارے کہ اس کی آنکھ پھوٹ جائے