اللہ تعالیٰ کی صفات بیان کرنے والی احادیث قرآن کریم کے مخالف ہیں۔
وہ احادیث جن میں اللہ تعالیٰ کی صفات کا بیان ہے ان میں تشبیہ اور تجسیم مذکور ہے اس لیے وہ قرآن کریم کی آیات سے متعارض ہیں۔ کیونکہ قرآن کریم میں ہے کہ لیس کمثلہ شئی فی الارض ولا فی السماء وھو السمیع العلیم ](الشوری : 11) یعنی آسمان و زمین میں اللہ تعالیٰ جیسی کوئی شے نہیں ہے اور وہ سمیع و علیم ہے۔
حدیث میں ہے کہ شر (بُرائى) اللہ تعالى کی طرف سے نہیں! یہ بات تو قرآن مجيد سے ٹكراتی ہے۔
قرآن کریم میں ہے کہ ہر معاملے کا واقع ہونا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے جبکہ حدیث میں ہے کہ: والشر لیس الیک ( صحیح مسلم ) ترجمہ: شرآپ کی طرف سے نہیں ہے۔ یہ حدیث قرآن سے ٹکراتی ہے۔ لہذا ناقابل اعتبار ہے۔