کیا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں کوئی حدیث ثابت نہیں؟
امام نسائی معاویہ بن ابى سفيان رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے قائل نہیں تھے اسی لئے اپنی کتاب (سنن نسائى)میں فضائل صحابہ کے باب میں معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے متعلق کوئی حدیث درج نہیں کی۔
حدیث میں ہے کہ شر (بُرائى) اللہ تعالى کی طرف سے نہیں! یہ بات تو قرآن مجيد سے ٹكراتی ہے۔
قرآن کریم میں ہے کہ ہر معاملے کا واقع ہونا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے جبکہ حدیث میں ہے کہ: والشر لیس الیک ( صحیح مسلم ) ترجمہ: شرآپ کی طرف سے نہیں ہے۔ یہ حدیث قرآن سے ٹکراتی ہے۔ لہذا ناقابل اعتبار ہے۔