حديث كى كتابت ميں كافى تاخير ہوئی !
کہا جاتا ہے کہ رسول اکرم ﷺ کے زمانہ اقدس میں لکھائی کا رواج عام نہیں تھا اور احادیث کی جمع و تدوین رسول اکرم ﷺ کی حیات طیبہ کے دو یا اڑھائی سو سال بعد اس وقت ہوئی جب امام بخاری ، امام مسلم ، امام ابو داؤد، امام ترمذى وغیرہ نے احادیث جمع کرنے کا کام شروع کیا، لہٰذا ذخیرہ حدیث تاخير سے جمع ہونے كى وجہ سے قابل اعتماد نہیں۔
الله تعالیٰ نےصرف قرآن مجيد کی حفاظت کا ذمہ ليا ہے!
مذکورہ آیت سے یہ بات سمجھ آتى ہے کہ الله تعالى نے قرآن مجيد کی حفاظت کا ذمہ ليا، اور اگر حديث نبوى قرآن كريم کی طرح حجت اور دلیل ہوتی تو اس كى بھی حفاظت كا انتظام الله تعالى كى طرف سے ہوتا۔