ابوہریرہ ایک خیالی شخصیت کا نام ہے!

ابوہریرہ ایک خیالی شخصیت کا نام ہے!

وضاحتِ شبہ:
ابوہریرہ کے نام میں کثرت سے اختلاف پایا جاتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی شخصیت کوئی حقیقی شخصیت نہ تھی بلکہ ایک وہمی شخصیت تھی جس کا حقیقی زندگی میں کوئی وجود نہ تھا۔
مراجع:
ریاض الجنۃ فی الرد علی المدرسۃ العقلیہ و منکری السنۃ ، د : سید حسین العفانی
شبھات  و اباطیل منکری اھل السنۃ  ، ابو اسلام احمد عبداللہ
 ابوہریرۃ راویۃ الاسلام  ،  محمد عجاب الخطیب
جوابِ شبہ

 

پہلی بات:
سیدنا ابوہریرہ کےنام کے بارے میں اختلاف کا ہونا ان کی عدالت کو متاثر نہیں کرتا اور نہ ہی ان کی شخصیت کی حقیقت کا انکار ہوتا ہے اس لیے ان کی کنیت سے ان کا مشہور ہونا ان کی شخصیت  کی تعیین کے لیے کافی ہے۔  صحابہ و دیگر ایسی شخصیات موجود ہیں جو کنیت سے معروف ہیں اور ان کے نام کے بارے میں اختلاف موجود ہے لیکن اس قسم کی بات کسی اور کے بارے میں نہ کیا جانا اصل مقصد واضح کردیتا ہے۔  مثلا ً:
ابوعبیدہ بن الجراح  : آپ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں ، سابقین الاولین میں سے ہیں ، آپ کو  امین الامۃ کا لقب ملا۔ آپ بھی اپنی کنیت سے معروف ہیں ۔  ان کا نام عامر اور والد کا نام عبداللہ تھا۔ مگر یہ دادا کی طرف  نسبت سے معروف تھے ۔ ابو عبیدہ بن الجراح ۔ اب دیکھیں ان کی شہرت میں ان کے نام اور ان کے والد کا نام دونوں معروف نہیں  تو کیا شخصیت کا انکار کردیا جائے گا ؟؟ ہرگز نہیں بلکہ شخصیت کے تعین کے لیے ان کی کنیت سے ان کا معروف ہونا کافی ہے۔
ابودجانہ  الانصاری ان کانام سماک جبکہ والد کانام بعض نے خرشہ اور بعض نے اویس بن خرشہ ذکر کیا ہے آپ بھی اپنی کنیت سے معروف تھے جنگ بدر اور احد میں شریک ہونے کا اعزاز ہے ۔ بلکہ احد میں میں نبی کریم ﷺ کی پیٹھ سے پیٹھ لگاکر آپ ﷺ کے دفاع کے لیے کھڑے تھے اور تیروں کا سامنا کر رہے تھے۔
  ابوالدرداء  : آپ بھی رسول اللہ ﷺ کے جلیل القدر صحابہ میں سے ہیں جنہیں امام ذہبی نے الامام، القدوۃ ، حکیم ھذہ الامۃ  اور سد القراء بدمشق جیسے القابات سے یاد کیا  ہے۔یہ وہ شخصیت ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے دور میں آپ ﷺ کو قرآن سناتے رہے ، آپ ﷺ کے دور میں قرآن کو جمع کیا ۔  آپ اپنی کنیت سے معروف تھے اور  ان  کی ولدیت کے بارے میں متعدد اقوال ہیں  بعض نے آ پ کا نام عویمر اور  والد کا نام زید ، بعض نے والد کا نام عامر ، بعض نے عبداللہ  اور بعض نے ثعلبہ ذکر کیا ہے ۔ اس کے باوجود یہ معلوم ہے کہ آپ انصاری تھے ، بنو خزرج قبیلے سے آپ کا تعلق تھا۔
ان مثالوں سے واضح ہوگیا  کہ دیگر صحابہ بھی صرف اپنی کنیت سے مشہور تھے۔ مگر ان کی شخصیت کے بارے میں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا تو پھر سیدنا ابوہریرہ کے بارے میں یہ اختلاف کیوں ؟؟

دوسری بات:
سیدنا ابوہریرہ کی کنیت  مشہور و معروف ہے اور تواتر سے ثابت ہے  بلکہ یہ کنیت خود نبی کریم ﷺ نے رکھی۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اسے اپنی کتاب  میں ذکر کیا ہے ۔ بلکہ الاصابہ میں یہ تفصیل بھی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے انہیں ابا ھر کہہ کر بلایا     تھا اس لیے سیدنا ابو ہریرہ نے کہا کہ مجھے ابو ہریرہ  نہ کہا کرو مجھے رسول اللہ ﷺ نے ابا هرکہا ہے اور مذکر مونث سے بہتر  ہوتا ہے۔ تراجم کی کتابوں میں اس کنیت کی وجہ بھی موجود ہے کہ سیدنا ابوہریرہ بچپن میں بلیوں سے بہت زیادہ کھیلا کرتے تھے اس لیے ابو ہریرہ یعنی بلیوں والا کہا جانے لگا۔ پھر یہ کنیت مشہور ہوگئی اور ان کے نام پر غالب آگئی ۔

تیسری بات:
تاریخ و تراجم کی کتب میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ کثرت سے موجود ہے ۔ یہ اس بات کی بین دلیل ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ایک ایسی شخصیت تھے جو اپنا ایک وجود رکھتے تھے۔

چوتھی بات :
دورِ حاضر میں بھی اس قسم کی سینکڑوںمثالیں موجود ہیں بہت سی شخصیات ا پنے اصل ناموں کی  بجائے تخلص ، قلمی ناموں سے مشہور ہیں اور یہ نام ان پر اس قدر غالب آچکے ہیں  کہ لوگ انہیں اصل نام سے نہیں جانتے ۔ مثال کے طور پر امت اخبار کے مشہور کالم نگار سیلانی  ان کا اصل نام  احسان کوہاٹی  ہے ۔ اسی طرح  اردو ادب کے نامور شاعر غالب کا اصل نام اسداللہ خان تھا۔ پطرس بھی فرضی نام تھا  بالاخڑ وہ اسی نام سے مشہور ہوگئے اور اصل نام معدوم ہوگیا ۔ ابن انشاء  نے کم از کم نو فرضی ناموں سے کالم لکھے۔ اسی طرح حاجی لق لق کا اصل نام عطا محمد تھا۔
برطانوی مضمون نگار اور نقاد جو ایلیا (Elia) کے نام سے جانے جاتے ہیں ان کا اصل نام چارلس لیمب (Charles Lamb) تھا۔
اینگلو آئرش مصنف اور پادری اسحاق بیکرسٹاف (Isaac Bickerstaff)   کا اصل نام    جوناتھن سوئفٹ (Jonathan Swift) تھا۔
بلکہ تاریخ میں  ایسی خواتین بھی گزری ہیں جو مردوں والے قلمی ناموں سے لکھتی رہی ہیں۔  مثال کے طور پر جارج سینڈ (George Sand) کے نام سے مشہور ڈرامہ نگار ، ناول نگار کا اصل نام امنٹائن  لوسائل اورور ڈوپین (Amantine-Lucile-Aurore Dupin)  تھا۔  جارج ایلیٹ (George Eliot) کے نام سے مشہور  ناول نگار اور شاعرہ کا اصل نام میری این ایونز (Mary Ann Evans) تھا۔ ویرنن لی  (Vernon Lee)کے  نام سے مشہور برطانوی  مصنفہ کا اصل نام وائلٹ پیجٹ  (Violet Paget) تھا۔ اسی طرح اسحاق ڈائن سین (Isak Dinesen) کا اصل نام  (Karen Blixen) تھا۔  راب تھرمن  (Rob Thurman) کا اصل نام رابن (Robyn) تھا۔
اس قسم کی سینکڑوں نہیں ہزاروں مثالیں دی جاسکتی ہیں ، اس لیے اگر یہ اصول ناموں کے تغیر ، اختلاف کے باعث اگر شخصیت کو ہی متوھم قرار دے دیا جائے تو پھر یہ اصول ان سب پر لاگو کیا جائے نتیجہ تمام زبانوں کا ادب ناقابل اعتبار ، بے کار ٹھہرتا  ہے۔

Was this article helpful?

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے